محترم حکیم صاحب السلام علیکم! یہ واقعہ میرے شوہر کے ساتھ ستمبر 2011ء میں ہوا ایک دفعہ وہ دن کو اکیلے کہیں سے آرہے تھے تو راستے میں ایک بچے نے انہیں پیچھے سے تھپڑمارا اور ان کے سامنے آکر ہنسنے لگا‘ میرے شوہر نے اس بچے سے کہا کہ میں ابھی تجھے سبق سکھاتا ہوں…!!! پھر اس بچے کے پیچھے گئے تو ایک بڑھیا سامنے آگئی اس بڑھیا نے بچے کا ہاتھ پکڑ لیا بچے نے بڑھیا کو کہا کہ چھوڑو مجھے اس سے لڑنا ہے‘ بڑھیا کہنے لگی: کیوں اس کے پیچھے پڑگئے ہوں‘ چھوڑ دو اسے… بچہ کہنے لگا یہ میرے گھر سے گزرا ہے‘ میں اسے نہیں چھوڑو گا۔ بڑھیا زبردستی بچے کاہاتھ پکڑ کر لے گئی‘ میرا شوہر ان کے پیچھے گیا کہ تم نے مجھے بلاوجہ تھپڑ کیوں مارا ہے اور وہ دونوں آگے آگے اورمیرا شوہر ان کے پیچھے پیچھے… آگے جاکر وہ دونوں جھاڑیوں میں غائب ہوگئے۔ پھر میرے شوہر کو معلوم ہوا کہ یہ تو جنات ہیں پھر گھر آکر اپنے گدھے کے قریب گئے تو کہنے لگے کہ مجھے گدھے نے ٹانگ ماری ہے‘ پھر کہنے لگے میرے گدھے نےنہیں بلکہ اس کے ساتھ ایک دوسرا گدھا تھا جس نے مجھے ٹانگ ماری ہے۔ رات کو عشاء کے وقت کہنے لگے کہ اس نہر کے کنارے بہت سے لوگ آپس میں لڑرہے ہیں۔ ایک آدمی بڑے قد والا ہے اس کے ہاتھ میں تلوار ہے وہ دوسرے چھوٹے قد والے لوگوں کی گردنیں کاٹ کر کھائے جارہا ہے۔ رات کو بارش ہوئی ہم باہر صحن میں سورہے تھے میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ اٹھو چارپائی اندر کریں‘ بارش ہورہی ہے تو مجھے کہنے لگے کیسے اٹھوں میری ٹانگ تو ٹوٹی ہوئی ہے۔ اس طرح ساری رات ہمیں تنگ کرتے رہے نہ خود سوئے نہ دوسروں کو سونے دیا… ساری رات پاگلوں کی طرح باتیں کرتے رہے‘ ہم نے سمجھا شاید پاگل ہوگئے ہیں… پھر ہمیں معلوم ہوا کہ انہیں تو جنات نے ڈرایا ہے۔ صبح ہم انہیں کسی کے پاس دم کروانے کے لیے لے گئے توانہوں نے بتایا کہ اسے جنات نے بہت زیادہ ڈرایا ہے۔ دم کروا کر ہم واپس آرہے تھے تو گھر تک تین گھنٹے کا سفر تھا سارے راستے میں آیۃ الکرسی پڑھتی رہی پھر مجھے کہنے لگے کیا پڑھ رہی ہو؟ میں نے گھبرا کر کہا میں تو حکیم صاحب کا دیا ہوا وظیفہ پڑھ رہی ہوں… پھر مجھے کہنے لگے یہ نہ پڑھو ورنہ میں گھر نہیں جاؤں گا۔ تم ان بیچاروں کے پرجلارہی ہو… میں نے کہا میں پڑھوں گی جب یہ ہمارا احساس نہیں کرتے تو ہم کیوں ان کا احساس کریں۔ ساری رات انہوں نے ہمیں سونے نہیں دیا۔ ہم نے انہیں بہت دم تعویذ کرنے والوں کو دکھالیا لیکن کہیں سے بھی انہیں آرام نہ آیا ایک سال تک یہی حالت رہی عجیب باتیں کرتے… عجیب حرکتیں کرتے… اس دوران بہت زیادہ واقعات ہوئے تھے جن میں سے صرف چند میں نے اوپر لکھے ہیں۔
میرے بڑے بیٹے نے جب عبقری میں علامہ لاہوتی پراسراری کا یَاقَہَّارُکا وظیفہ پڑھا (صبح وشام گیارہ گیارہ تسبیح )تو اس نے ہمیں بتایا اور میں نے اپنے شوہر کو بھی کہا کہ سارا دن یَاقَہَّارُ کا ورد کریں‘ اس دن سے لے کر آج تک ہمیں سکون ہے۔ اس کے بعد میرے شوہر کے پاس وہ جنات نہیں آئے۔ چند دن پہلے میرے شوہر مغرب کے وقت گھر سے باہر نکلے تو گھبرا کر آکر کہنے لگے کہ ایک عورت اچانک میرے سامنے آگئی اور کہنے لگی یَاقَہَّارُ نہ پڑھو میں تمہیں مالامال کردوں گی ۔ میرے شوہر نے کہا اس سے کہ میں یَاقَہَّارُ پڑھنا نہیں چھوڑوں گا۔(فرزانہ یوسف)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں